حوزہ/صہیونی غاصب حکومت کی جانب سے جو فلسطین میں بے گناہ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کا بے رحمی کے ساتھ خون بہایا جارہا ہے وہ ویسے تو ہر زندہ ضمیر انسان چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، کے لیے غم و غصے کا باعث بنا ہوا ہے۔
تحریر: مولانا سید عمار حیدر زیدی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
و سَیعلَمُ الّذینَ ظَلَموا أَی مَنقَلَبٍ ینقَلِبونَ
صہیونی غاصب حکومت کی جانب سے جو فلسطین میں بے گناہ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کا بے رحمی کے ساتھ خون بہایا جارہا ہے وہ ویسے تو ہر زندہ ضمیر انسان چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، کے لیے غم و غصے کا باعث بنا ہوا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ 57 مسلم ممالک کے حکمرانوں پر ان کی خاموشی کی وجہ سے سوالیہ نشان ہے، کیونکہ دین اسلام سے تعلق رکھنے والے انسان کو مسلمان کہا جاتا ہے جو اپنے دین کے احکامات پر مُسَلَّم ایمان کے ساتھ عمل پیرا ہو۔
اب اگر ہم ان دس دنوں کی صورت حال کا جائزہ لیں تو ہمیں اس میدان جنگ میں فلسطین کے نیہتہ عوام کو کسی کی جانب سے کفن اور کسی کی جانب سے کمبل اور دیگر اشیاء کی فراہمی تو نظر آرہی لیکن کوئی ٹھوس اقدام جس سے یہ بے گناہوں کا خون بہنا بند ہو وہ نہیں نظر آرہا۔
یقین جانیں اس وقت جناب رسالت مآب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم بے حد غمگین ہو نگے اور تمام مسلم ممالک کو قرآن کریم کی سورہ النساء کی اس آیت کی طرف متوجہ فرما رہے ہونگے :
وَ مَا لَکُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ الۡمُسۡتَضۡعَفِیۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الۡوِلۡدَانِ الَّذِیۡنَ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ ہٰذِہِ الۡقَرۡیَۃِ الظَّالِمِ اَہۡلُہَا ۚ وَ اجۡعَلۡ لَّنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا ۚۙ وَّ اجۡعَلۡ لَّنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ نَصِیۡرًا
(آخر) تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان بے بس کیے گئے مردوں عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو پکارتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے بڑے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا سرپرست بنا دے اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارے لیے مددگار بنا دے؟
اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنے آقا و سردار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کہ اس سوال کا کوئی جواب نہیں ہے۔
دوستو! یقین جانیں اس وقت تمام مسلمانوں پر فلسطین کی مظلوم عوام کی حمایت کرنا واجب ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ روز قیامت جناب رسالت مآب ہم سے سوال کریں اور ہمارے پاس کوئی جواب نہ ہو تو جس شفاعت کی خوش فہمی میں ہم اپنی زندگیاں گزار رہے ہیں اس سے محروم نہ ہوجائیں۔
آخر کلام اپنے تمام مسلمان بھائیوں سے یہ درخواست کرتا ہوں کے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں جہاں کہیں بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں تو دنیا بھر کے تمام ظالموں اور ستمگاروں کو قرآن کی اس آیت کے ذریعے اپنا پیغام پہنچائیں کہ: اِنَّا مِنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ مُنۡتَقِمُوۡنَ. ہم مجرموں سے ضرور بدلہ لینے والے ہیں۔
خداوند ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔