حوزہ / بحرینی عالم دین آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے کہا: طوفان الاقصیٰ نے دنیا کے تمام حساب و کتاب کو تہہ و بالا کر دیا، تمام اندازوں کو تبدیل کر کے رکھ دیا اور مقاومت اور شہادت کے آپشن کے علاوہ تمام آپشنز کو ختم کر دیا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے بحرین کے علاقہ القفول منامہ میں واقع مسجد امام صادق (ع) میں اپنے ہفتہ وار خطاب کے دوران کہا: دشمنوں کے ساتھ ہماری جنگ امام زمانہ (عج) کے ظہور کے انتظار کے امکانات پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا: ہمارے اور دشمنانِ اسلام کے درمیان جنگ ایمان اور کفر کی جنگ ہے، ہدایت و گمراہی کی جنگ ہے، حق و باطل کی جنگ ہے، عدل و نا انصافی کی جنگ ہے اور صلاح و نیکی اور فساد کی جنگ ہے۔
بحرینی عالم دین نے مزید کہا: آج اگر صیہونی اپنی تمام تر طاقت، بربریت، تشدد، ناانصافی اور نفرت کو ایکا کر کے اور زمین پر موجود استکباری قوتیں بھی مسلمانوں کے خلاف صف آرا ہو گئی ہیں تو یہ سب مظلوم مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے ہے لیکن طوفان الاقصیٰ نے ان کے تمام اندازوں کو گڑبڑ کر دیا، ان کے تمام حساب و کتاب کو بدل کر رکھ دیا۔
انہوں نے کہا: صیہونی حکومت اپنی جنگی پالیسی کے مطابق غزہ میں قتل و غارت، تباہی، بربادی اور جلاؤ گھراؤ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ دوسری طرف غزہ اب عالمی ضمیر کو پکار رہا ہے، اگر ان میں کوئی ضمیر باقی رہا ہو اور اسی طرح دنیا کے تمام ممالک، قوموں اور مسلم حکومتوں کو صہیونی ظلم کے خلاف مدد کے لئے فریاد کر رہا ہے۔
آیت اللہ غریفی نے صہیونی مظالم کے خلاف دنیاوی حکومتوں کے کمزور موقف اپنانے کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے کہا: یہ درست ہے کہ صہیونی مظالم پر مذمت کا اظہار کرنا اور مظلوموں کو مادی امداد فراہم کرنا قابل قدر ہے لیکن اس وقت دنیاوی حکومتوں سے جو زیادہ مطالبہ کیا جاتا ہے وہ سیاسی، امنیتی، اقتصادی فیصلوں اور تعلقات پر نظر ثانی کی سطح پر کئے جانے والے اقدامات ہیں۔