حوزہ/ امام جمعہ شہر ہمدان ایران نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آیا مغربی حقوق نسواں سے مراد، صرف وہ افراد ہیں جو آپ کے مفادات سے جوڑے ہیں؟ کہا کہ گزشتہ سال انہی ممالک نے انسانی حقوق اور حقوقِ نسواں کے دفاع کے عنوان سے ہمارے ملک میں فتنہ برپا کیا تھا لیکن آج فلسطینی خواتین کے قتل عام پر خاموش تماشا بنے ہوئے ہیں۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ شہر ہمدان ایران، حجت الاسلام والمسلمین حبیب اللہ شعبانی نے کہا کہ دنیا کا نظام سیاسی ہمیشہ انسانی حقوق کا دم بھرتا تھا، لیکن آج وہ خود ظلم اور طفل کش کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فلسطین میں رونما واقعات اور جارحیت نے بہت سے حقائق سے پردہ اٹھایا ہے، کہا کہ فلسطین کے بے گناہ بچوں کی مظلومانہ شہادت نے بین الاقوامی اداروں کے حقیقی مقاصد کو نمایاں کر دیا۔
امام جمعہ شہر ہمدان ایران نے کہا کہ مغربی ممالک کے میڈیا ذرائع کے پروپگنڈے بے نقاب ہو گئے اور استکباری دنیا میں مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے اور ہر انسان بغیر کسی رنگ و نسل کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور دفاع کر رہا ہے۔
انہوں نے فلسطینی بچوں کی مظلومانہ شہادت کو بین الاقوامی اداروں کیلئے ایک سوال کے طور پر بیان کیا اور کہا کہ گزشتہ سال مختلف ممالک نے انسانی حقوق اور حقوق نسواں کے دفاع کے عنوان سے ایران میں فتنہ برپا کیا تھا لیکن آج فلسطینی خواتین کے قتل عام پر خاموش تماشا بنے ہوئے ہیں۔
حجت الاسلام شعبانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آیا مغربی حقوق نسواں سے مراد، صرف وہ افراد ہیں جو آپ کے مفادات سے جوڑے ہیں؟ کہا کہ استکبار کی رسوائی کو فلسطینی مظلوم شہداء کی بے باکی میں دیکھا جا سکتا ہے۔
امام جمعہ ہمدان ایران نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم بچوں کا خون، ایک تاریخ رقم کرے گا اور یہ خون دریائے نیل میں تبدیل ہو گا اور دنیا کے فرعونوں کو غرق کرے گا۔
آخر میں انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمیں قرآن اور قرآنی اسباق کی جانب حرکت کرنی چاہیئے، کہا کہ فلسطین، اسلام کا اولین مسئلہ اور وحدت و اتحاد کا محور ہے، لہٰذا اس سلسلے میں بعض انحرافات سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔