Type Here to Get Search Results !

.صبح کی ہوا میں پوشیدہ صیحت

 

سیدہ ایلیا زیدی زیدپوری

 
          صبح جلدی اٹھنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ حالانکہ کہاوت بھی ہے، کہ ’جلدی سونا اور جلدی اٹھنا۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ  آپ کا موڈ خوشگوار رہے، آپ کو نیند بھی خوب اچھی  آئے  روحانی اور جسمانی بیماری آپ سے دور رہیں تو پھر آپ کو صبح جلدی اٹھنے کی عادت بنا لینی چاہیے۔

 صبح جلدی نہ بھی جانا ہو تب بھی صبح جلدی اٹھنا چاہیئے تاکہ دن بھر تارو تازہ رہیں۔ اس کے بے شمار فائدے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ  صبح جلدی اٹھنے کے کیا کیا فوائد ہیں۔

صبح کی سیر:-
صبح سویرے اُٹھنے سے کام میں برکت ہوتی ہے۔ صبح کے وقت  فضا میں آکسیجن زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے۔ جو لوگ صبح اٹھ کر دوڑتے- ٹہلتے ہیں وہ صحت مند رہتے ہیں  آکسیجن کو آپنے اندر جزب کر لیتے ہیں۔
 
اور جو لوگ نہیں اٹھتے وہ زیادہ تر بیمار رہتے ہیں۔ سست رہتے ہیں۔ اسی لیے تو کہا گیا ہے کہ جلدی سو اور جلدی اٹھو تا کہ صحت مند رہو۔

آپنے اکثر و بیشتر دیکھا ہوگا کہ جانور اور پرندوں کو جو صبح آذان سے پہلے اٹھ کر اللہ کی حمد و ثنا کرتے ہیں تو یہ منظر کتنا اچھا لگتا ہے؟

اسی لیے ہم سب کو چاہیے کہ صبح سویرے اٹھے نماز پڑھے، اللہ کی حمد و ثنا کریں، پھر پارک میں پہنچ کر ورزش کریں۔ اور جو بچے دیر رات کو سوتے ہیں وہ جلدی نہیں اٹھ پاتے اسی لیے رات کو جلدی سوے تا کہ صبح بیدار ہو سکے۔



بہتر نشتہ:- 
جو لوگ جلدی اٹھتے ہیں وہ سہی غزا کھاتے ہیں، پھل فوڈ کھاتے ہیں، انھیں  زیادہ وقت بھی ملتا ہے۔  کام پر جانے کی جلد بازی بھی نہیں رہتی ۔ اور صحت بھی اچھی رہتی ہے۔

لیکن جو لوگ دیر سے اٹھتے ہیں وہ الٹا سیدھا ناشتہ کرتے ہیں۔ جو ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔اسی لیے صبح سویرے اُٹھے تاکہ سکون سے ناشتہ کر سکے۔

خوش اخلاقی:-
جو لوگ سورج نکلنے سے پہلے بیدار ہو جاتے ہیں۔ تو وہ جسمانی اور روحانی ہر اعتبار سے صحیح و سالم رہتے ہیں۔ ہر ایک سے اچھے سے ملتے ہیں۔ چڑچڑاپن بھی نہیں آتا۔ آفس اور گھر کا محول بھی خوشگوار رہتا ہے۔

لیکن جو لوگ دیر سے اٹھتے ہیں وہ دن بھر سست رہتے ہیں بہت زیادہ تناؤ میں رہتے ہے۔ چڑچڑاپن آ جاتا ہے۔ دیر میں اٹھنے سے کاروبار میں بھی برا آثر پڑتا ہے۔ہم سب کو چاہیے کہ صبح سویرے اُٹھے تاکہ خوشحال رہیں۔

بہترین پڑھائی کا وقت:-
 بچوں کو صبح کا وقت معین کرنا چاہیے۔ صبح اٹھنے کے فائدہ  تو ہے لیکن وہ اسی وقت حاصل ہو سکتے ہیں کہ جب نیند پوری ہو چکی ہو۔ صبح کا پڑھنا ایسا ہوتا ہے کہ جیسے پتھر پر لیکھا ہو۔  اگر آنکھوں میں نیند بھری ہوگی تو کتاب  کھولنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔اسی لیے بچوں کو جلدی سونا چاہیے۔ تاکہ دماغ بلکل تازہ رہے۔ 

  اللہ ہم سب کو صبح جلدی اٹھنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔۔

آمین
سیدہ ایلیا زیدی زیدپوری

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.